–
انسانوں میں آرزوئیں پیدا ہوتی ہی رہتی ہیں
–
کوئی آرزو شکست آرزو تک سفر کرتی ہے
–

کوئی آرزو انسان کو بے نیاز آرزو کر دیتی ہے
–

کوئی آرزو اس کو روبرو لاتی ہے
–

اور کبھی کوئی آرزو اس کو خوشقسمتی سے سرخرو کر دیتی ہے
–

کونسی آرزو کیا کرتی ہے انسان کو اس کا علم ہونا چاہیے
–

ورنہ آرزو جگر کا لہو بن کر خون کا آنسو بنے گی
–

از واصف علی واصف کرن کرن سورج